تمہارے ظلم کو بھی ہم وفا سمجھتے ہیں
تمہارے ظلم کو بھی ہم وفا سمجھتے ہیں
ادا و ناز کو اپنی قضا سمجھتے ہیں
جنون عشق میں ہم کیا سے کیا سمجھتے ہیں
تمہاری شان کو شان خدا سمجھتے ہیں
حضور آپ ہیں حسن و جمال کے بندے
اسے نہ پوچھئے ہم اور کیا سمجھتے ہیں
پری سے حور سے شمس و قمر سے بہتر ہیں
ہم ان کے حسن کو شان خدا سمجھتے ہیں
ستم شعار سمجھنے لگے ہیں ہم تجھ کو
وہ اور ہیں جو تجھے با وفا سمجھتے ہیں
یہ راز عشق چھپانے سے چھپ نہیں سکتا
کہ اب تو غیر ہمیں آپ کا سمجھتے ہیں
مریض عشق ہوئے جمع اس تمنا پر
در حضور کو دار الشفا سمجھتے ہیں
ترے لبوں میں ہے اک راز زندگی پنہاں
تری نگاہ کو تیر قضا سمجھتے ہیں
ہوا یہ حضرت سنجرؔ کو آج کل سودا
کسی کی یاد کو یاد خدا سمجھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.