Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہاری آرزو تم سے کہیں بڑھ کر حسیں نکلی

جے کرشن چودھری حبیب

تمہاری آرزو تم سے کہیں بڑھ کر حسیں نکلی

جے کرشن چودھری حبیب

MORE BYجے کرشن چودھری حبیب

    تمہاری آرزو تم سے کہیں بڑھ کر حسیں نکلی

    کہ دنیا کی ہر اک شے سے یہی دل کے قریں نکلی

    میں سمجھا یاد بھی ترک تعلق پر تو آئے گی

    مگر جب دل ٹٹولا ہے وہیں یہ جاگزیں نکلی

    ابھی کچھ اور بھی کھیلو مرے چاہت بھرے دل سے

    ابھی بھی زخم کم کم ہیں ابھی حسرت نہیں نکلی

    سر محفل کیا رسوا مجھے تیری محبت نے

    جھکی جو نام پر تیرے وہ میری ہی جبیں نکلی

    نگاہوں نے تجھے ڈھونڈا تجھے دل سے پکارا ہے

    نظر آئی نہ جو صورت وہ صورت دل نشیں نکلی

    ہے دو ہی دن کی عمر گل مگر زندہ دلی دیکھو

    تبسم لب پہ رقصاں ہے فضا ہرگز نہیں نکلی

    جہاں پر سرحدیں دیر و حرم کی ختم ہوتی ہیں

    وہیں پر نور ایماں ہے وہیں راہ یقیں نکلی

    ہماری زندگی دریا کی موج مضطرب سی ہے

    کہیں ابھری کہیں مچلی کہیں ڈوبی کہیں نکلی

    اٹھا کرتی ہیں موجوں کی طرح ہی حسرتیں دل میں

    نئی کتنی ابھر آئیں جو اک حسرت کہیں نکلی

    شب فرقت حبیبؔ اپنا نہ کوئی کام کا نکلا

    نہ آنسو با اثر نکلے نہ آہ آتشیں نکلی

    مأخذ :
    • کتاب : نغمۂ زندگی (Pg. 72)
    • Author : جے کرشن چودھری حبیب
    • مطبع : جے کرشن چودھری حبیب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے