تمہاری بزم میں جانے یہ کیسا عالم ہے
تمہاری بزم میں جانے یہ کیسا عالم ہے
چراغ جتنے زیادہ ہیں روشنی کم ہے
روش روش پہ ہیں خوں ریزیوں کے ہنگامے
قدم قدم پہ یہاں زندگی کا ماتم ہے
چمن میں پھول کھلے ہیں مگر اداس اداس
بہار آئی ہے لیکن خزاں کا عالم ہے
وہ آنکھ آنکھ نہیں جس میں سیل اشک نہ ہو
وہ پھول خار ہے جو بے نیاز شبنم ہے
خزاں کی گود میں لٹتی رہی حیات چمن
مگر ہنوز وہی باغباں کا عالم ہے
ہیں یوں تو رونقیں محفل میں آپ کی لیکن
بہار کم ہے خوشی کم ہے دل کشی کم ہے
جدھر بھی دیکھیے انسانیت نہیں ملتی
یہ کس مقام پہ ارمانؔ ابن آدم ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.