تمہاری بے ادائی کے مزے آنے لگے مجھ کو
تمہاری بے ادائی کے مزے آنے لگے مجھ کو
جو میرے دشمن جاں تھے وہ سمجھانے لگے مجھ کو
تری فرقت میں حالت ہو گئی ہے آج وہ میری
یہ میرے چارہ گر زنجیر پہنانے لگے مجھ کو
خدایا دیکھ کر ان کو مجھے تجھ پر یقیں آیا
انہیں میں تو ترے جلوے نظر آنے لگے مجھ کو
دیے اشکوں کے پلکوں کی منڈیروں پر ہوئے روشن
کبھی جو شام ہجراں آپ یاد آنے لگے مجھ کو
نتیجہ دل کے سمجھانے کا نکلے بھی تو کیا نکلے
اسے سمجھانے جو بیٹھوں وہ سمجھانے لگے مجھ کو
نہ جن کے جسم پر سر ہے نہ چہرہ ہے نہ آنکھیں ہیں
قیامت ہے وہی آئینہ دکھلانے لگے مجھ کو
جو پتھر پھینکنے والوں کو میں نے غور سے دیکھا
بہت سے لوگ ان میں جانے پہچانے لگے مجھ کو
- کتاب : Tishnagi (Pg. 39)
- Author : Minu Bakshi
- مطبع : Educational Publishing House (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.