تمہاری بے رخی نے رنگ آخر کچھ تو دکھلایا
تمہاری بے رخی نے رنگ آخر کچھ تو دکھلایا
کسی کو رکھ کے پھولوں میں ہمیں کانٹوں میں تلوایا
جہاں میں ہاتھ پھیلانے کے بھی انداز ہوتے ہیں
ہمیں اب تک گدائی کا سلیقہ ہی نہیں آیا
محبت جس کو ہوتی ہے وہ منہ دیکھے کی ہوتی ہے
غضب ہے مجھ پہ میں اس عشق پر ایمان لے آیا
خلوص اور راستی میں کیا پڑا ہے چھوڑ دیوانے
ہوس نے مجھ کو حق کی راہ سے بے طرح بھٹکایا
وہ نکلے اشکؔ جن کو گوہر نایاب سمجھے تھے
بھرم ٹوٹا تو دیکھا ایک دھوکہ اور بھی کھایا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.