تمہاری فرزانگی سے کچھ کم نہیں ہے دیوانہ پن ہمارا
تمہاری فرزانگی سے کچھ کم نہیں ہے دیوانہ پن ہمارا
تمہیں مبارک تمہاری ہجرت ہمیں مبارک وطن ہمارا
جو گلستانوں کی شاہراہوں پہ اپنے بستر لگا نہ پائے
وہی وہاں جا کے کہہ رہے ہیں نہیں ہے کوئی چمن ہمارا
بہ قول اقبالؔ پہلے پہلے یہاں لگائے تھے جس نے ڈیرے
وہ کارواں آج بھی بسا ہے کنار گنگ و جمن ہمارا
بعید اخلاق و آدمیت ہے رہنماؤں سے بد گمانی
کمال سادہ دلی تو یہ ہے کہ ساتھ دے راہزن ہمارا
صدائے ناقوس بت کدہ پر گرفت کا مشورہ نہ دیجے
عبادت و بندگی کے مانع نہیں ہے جب برہمن ہمارا
یہ دوسری بات ہے کہ ہجرت نہ کر کے در در کی خاک چھانی
چنے نہ بیچے گا جوشؔ کی طرح ذوق شعر و سخن ہمارا
وطن کی اس سر زمیں کو اے شادؔ کون سے دل سے چھوڑ دیں ہم
وطن کی جس سر زمیں پہ گزرا ہے دور دار و رسن ہمارا
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 258)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.