تمہاری خوشبو تھی ہم سفر تو ہمارا لہجہ ہی دوسرا تھا
تمہاری خوشبو تھی ہم سفر تو ہمارا لہجہ ہی دوسرا تھا
یہ عکس بھی آشنا سا ہے کچھ مگر وہ چہرہ ہی دوسرا تھا
وہ ادھ کھلی کھڑکیوں کا موسم گزر گیا تو یہ راز جانا
ادھر شناسائی تک نہیں تھی ادھر تقاضا ہی دوسرا تھا
گلاب کھلتے تھے چاہتوں کے چراغ جلتے تھے آہٹوں کے
جہاں برستی ہیں وحشتیں اب کبھی وہ رستہ ہی دوسرا تھا
کبھی نہ کہتا تھا دل ہمارا کہ آنسوؤں کو لکھیں ستارہ
جدائیوں کی کسک سے پہلے یہ استعارہ ہی دوسرا تھا
اداس لفظوں کے راستے میں یہ روشنی کی لکیر کب تھی
محبتوں کے سفر سے پہلے غزل کا لہجہ ہی دوسرا تھا
- کتاب : Rat jage (Pg. 59)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.