Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہاری منتظر راہوں کے منظر دیکھ سکتے تھے

فاروق نور

تمہاری منتظر راہوں کے منظر دیکھ سکتے تھے

فاروق نور

MORE BYفاروق نور

    تمہاری منتظر راہوں کے منظر دیکھ سکتے تھے

    اگر آتے تو ان آنکھوں کو پتھر دیکھ سکتے تھے

    ترقی نے دیا ہے کچھ بہت کچھ ہم سے چھینا ہے

    کہ پہلے ہر جواں چھت پر کبوتر دیکھ سکتے تھے

    وہ ایسی آرزو تھا جو مکمل جسم رکھتا تھا

    وہ ایسا خواب تھا کہ جس کو چھو کر دیکھ سکتے تھے

    سنا ہے وہ دریچہ اب مسلسل بند رہتا ہے

    جہاں ہم خواہشوں کو بار آور دیکھ سکتے تھے

    پرندے کیسے پڑھتے ہیں قصیدے شان وحدت میں

    سحر کے وقت آ جاتے تو منظر دیکھ سکتے تھے

    الٰہی کیا ہوئے پند و نصیحت کرنے والے لوگ

    کہ جو مجھ کو یہاں مجھ سے بھی بہتر دیکھ سکتے تھے

    چلو گھر سے تو بونوں کے سوا ملتا نہیں کوئی

    کہاں ہیں وہ جنہیں قد کے برابر دیکھ سکتے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے