Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہاری اور سے کوئی اشارہ ہو بھی سکتا ہے

ستیوان ستیہ

تمہاری اور سے کوئی اشارہ ہو بھی سکتا ہے

ستیوان ستیہ

MORE BYستیوان ستیہ

    تمہاری اور سے کوئی اشارہ ہو بھی سکتا ہے

    ہمارا دل کسی دن پھر تمہارا ہو بھی سکتا ہے

    زمیں پر پاؤں ہوں لیکن نگاہیں آسماں پر ہوں

    بلندی پر تمہارا بھی ستارا ہو بھی سکتا ہے

    میں اکثر سوچتا تو ہوں تمہارے بن ہی جی لوں گا

    مگر لگتا نہیں تم بن گزارا ہو بھی سکتا ہے

    ڈبا دیتا کسی کو بوجھ خود کا ہی سمندر میں

    کسی انساں کو تنکے کا سہارا ہو بھی سکتا ہے

    مٹا سکتا ہے صحرا بھی کسی کی تشنگی پل میں

    کسی کے واسطے دریا بھی کھارا ہو بھی سکتا ہے

    انا کو چھوڑ کر گر تم لگا لو دل یہ دنیا سے

    تو یہ سارا جہاں اک دن تمہارا ہو بھی سکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے