تمہاری اور سے کوئی اشارہ ہو بھی سکتا ہے
تمہاری اور سے کوئی اشارہ ہو بھی سکتا ہے
ہمارا دل کسی دن پھر تمہارا ہو بھی سکتا ہے
زمیں پر پاؤں ہوں لیکن نگاہیں آسماں پر ہوں
بلندی پر تمہارا بھی ستارا ہو بھی سکتا ہے
میں اکثر سوچتا تو ہوں تمہارے بن ہی جی لوں گا
مگر لگتا نہیں تم بن گزارا ہو بھی سکتا ہے
ڈبا دیتا کسی کو بوجھ خود کا ہی سمندر میں
کسی انساں کو تنکے کا سہارا ہو بھی سکتا ہے
مٹا سکتا ہے صحرا بھی کسی کی تشنگی پل میں
کسی کے واسطے دریا بھی کھارا ہو بھی سکتا ہے
انا کو چھوڑ کر گر تم لگا لو دل یہ دنیا سے
تو یہ سارا جہاں اک دن تمہارا ہو بھی سکتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.