تمہاری رضا میں ہماری رضا ہے تمہیں یہ پتہ ہے
تمہاری رضا میں ہماری رضا ہے تمہیں یہ پتہ ہے
تمہارا خدا ہی ہمارا خدا ہے تمہیں یہ پتہ ہے
جو گزرا تھا ہم پہ کبھی حادثہ وہ جگر میں چھپا تھا
وہی حادثہ اب ابھرنے لگا ہے تمہیں یہ پتہ ہے
کہ جس کے سبب ہیر رانجھا زمانہ کے دشمن بنے تھے
اسی عشق کا بھوت تم پر چڑھا ہے تمہیں یہ پتہ ہے
فقط ایک ہم ہی جہاں سے الگ ہو کے زندہ نہیں ہیں
تمہیں بھی جہاں سے چھپا کے رکھا ہے تمہیں یہ پتہ ہے
تمہاری طرف شام ہوتے ہی اب تو قدم چل پڑے ہیں
تمہاری نگاہوں میں اک میکدہ ہے تمہیں یہ پتہ ہے
تمہیں لگ رہا ہے تمہارے ستم پر نظر ہی نہیں ہے
مسلسل خدا بھی تمہیں دیکھتا ہے تمہیں یہ پتہ ہے
پرانے خیالوں کو سوہلؔ رفو کر رہے ہو فقط تم
جو تم نے لکھا ہے وہ سب لکھ چکا ہے تمہیں یہ پتہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.