تمہاری تیغ نگاہ معجز نما نے بے موت جس کو مارا (ردیف .. ے)
تمہاری تیغ نگاہ معجز نما نے بے موت جس کو مارا
تو پاسبانی میں اس شہید وفا کی آکر اجل رہی ہے
کسی کی جٹی بھنویں ہیں یا رب کہ ذوالفقار علی کے نقشے
جو بیت لکھی صفت میں اس کی ہمیشہ ضرب المثل رہی ہے
یہ رنگ ہے عشق جاں گزا کا لہو کے ریزے نہ ان کو جانو
یہ قاش دل ہے جو آنسوؤں میں پگھل پگھل کر نکل رہی ہے
زبان جلتی ہے کیا بتاؤں میں سوز الفت کا حال ناصح
دل و جگر کیا کہ شمع آسا رگ گلو اب تو جل رہی ہے
نہیں ہے گو مجھ کو مشق اصلاً مگر میں فیض ازل کے قرباں
مشاعرے میں طبیبؔ خوش گو ہمیشہ اپنی غزل رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.