تمہاری واپسی ہونے کا اندازہ نہ ہو جائے
تمہاری واپسی ہونے کا اندازہ نہ ہو جائے
کہیں بکھری ہوئی مٹی تر و تازہ نہ ہو جائے
فرشتوں تم نے بے آواز اندیشے نہیں دیکھے
یہی دیوار آگے بڑھ کے دروازہ نہ ہو جائے
بڑی خواہش ہے پھر سے زندگی ہموار کرنے کی
مگر اس سے کہیں مسمار شیرازہ نہ ہو جائے
ابھی تک تو نتیجہ بھی پس دیوار ہے جاناں
تری اس محویت سے کل کا اندازہ نہ ہو جائے
شباہت پہ اداکاری اثر انداز ہوتی ہے
ابھی تک تو یہ چہرا ہے کہیں غازہ نہ ہو جائے
- کتاب : Chaa.ndii kaa varaq (Pg. 27)
- Author : Ahmad Kamal Parvaazii
- مطبع : Surkhawab Publications Ujjain
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.