تمہاری یاد کا اک دائرہ بناتی ہوں
تمہاری یاد کا اک دائرہ بناتی ہوں
پھر اس میں رہنے کی کوئی جگہ بناتی ہوں
وہ اپنے گرد اٹھاتا ہے روز دیواریں
میں اس کی سمت نیا راستہ بناتی ہوں
زمانہ بڑھ کے وہی پیڑ کاٹ دیتا ہے
میں جس کی شاخ پہ اک گھونسلہ بناتی ہوں
وہ گھول جاتا ہے نفرت کی تلخیاں آ کر
میں چاہتوں کا نیا ذائقہ بناتی ہوں
خیال و حرف تغزل میں ڈھال کر بلقیسؔ
میں اپنے درد سبھی غزلیہ بناتی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.