Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہاری یاد کے منظر پرانے گھیر لیتے ہیں

پربدھ سوربھ

تمہاری یاد کے منظر پرانے گھیر لیتے ہیں

پربدھ سوربھ

MORE BYپربدھ سوربھ

    تمہاری یاد کے منظر پرانے گھیر لیتے ہیں

    نہ جانے ڈھونڈھ کر کیسے کہاں سے گھیر لیتے ہیں

    جو ہم نے ان دنوں بس یوں ہی پوکھر میں اچھالے تھے

    لگوں جب ڈوبنے تو وہ ہی تنکے گھیر لیتے ہیں

    میں ایسی شہرتوں کی سوچ سے بھی خوف کھاتا ہوں

    جدھر نکلو ادھر اخبار والے گھیر لیتے ہیں

    خدا جانے خدا نے کیوں مجھے اتنا نوازا ہے

    میں جب بھی لڑکھڑاتا ہوں سہارے گھیر لیتے ہیں

    یہ طاقت اور یہ شہرت سمے کا پھیر ہے پیارے

    گلی اپنی ہو تو ہاتھی کو کتے گھیر لیتے ہیں

    یہ میرے دوست بھی کمبخت رونے تک نہیں دیتے

    ذرا سا آنکھ کیا بھیگی کمینے گھیر لیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے