Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہاری یاد کو دل سے کبھی بھلا نہ سکے

روشن بنارسی

تمہاری یاد کو دل سے کبھی بھلا نہ سکے

روشن بنارسی

MORE BYروشن بنارسی

    تمہاری یاد کو دل سے کبھی بھلا نہ سکے

    یہ تھا وہ نقش محبت جسے مٹا نہ سکے

    سفینہ ساحل امید پر لگا نہ سکے

    محیط غم کے تھپیڑوں سے بچ کے جا نہ سکے

    جگر کے داغ سے اب تک دھواں سا اٹھتا ہے

    چراغ تم نے جلایا مگر بجھا نہ سکے

    رہوں گا یوں ترے در پر مثال نقش قدم

    کہ تو بھی چاہے اٹھانا تو پھر اٹھا نہ سکے

    اٹھا لیا دل ناداں نے مسکرا کے اسے

    وہ بار جن و ملک بھی جسے اٹھا نہ سکے

    سناتے آنکھوں ہی آنکھوں میں حال کچھ لیکن

    کسی کی تیز نگاہی کی تاب لا نہ سکے

    بجائے عشق وہ دے درد عشق اے یا رب

    کہ چارہ ساز بھی جس درد کو مٹا نہ سکے

    چراغ جو کئے تو نے جہان میں روشن

    زمانے والے اسے پھر کبھی بجھا نہ سکے

    سمجھ لو ہوگی نہ تکمیل عشق اے روشنؔ

    جو اپنے دل کو حریف ستم بنا نہ سکے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے