تمہاری یاد میں ڈوبے کہاں کہاں سے گئے
تمہاری یاد میں ڈوبے کہاں کہاں سے گئے
ہم اپنے آپ سے بچھڑے کہ سب جہاں سے گئے
نئی زمین کی خواہش میں ہم تو نکلے تھے
زمین کیسی یہاں ہم تو آسماں سے گئے
زمانے بھر کو سمیٹا تھا اپنے دامن میں
پلٹ کے دیکھا تو خود اپنے ہی مکاں سے گئے
یہ کھوٹے سکے ہیں الفاظ اس صدی کی سنو
یہ ان کا دور نہیں یہ تو اس جہاں سے گئے
سحرؔ فضول سی خواہش ہے زندگی جینا
مرے تو لوگ نہ جانیں گے کس جہاں سے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.