تمہاری یاد میں جیتے تمہارا دم بھرتے
تمہاری یاد میں جیتے تمہارا دم بھرتے
یہ کیا کہ عمر گنوا دی ہے نوکری کرتے
نہ جا رقیب کی محفل میں رات کو تنہا
یہ دیکھ پاؤں پہ ہم تیرے ہاتھ ہیں رکھتے
کچھ اس لیے بھی اسے دکھ میں مری یاد آئی
چراغ شام سے پہلے جلا نہیں کرتے
پتہ لگاؤ خزانہ کہاں ہے دفن کہ میں
قلعے میں پہنچ تو جاؤں گا مارتے مرتے
وہ کیا لڑیں گے ہمارے حقوق کی خاطر
جو لوگ کاسۂ درویش تک نہیں بھرتے
ہماری آنکھ سے آنسو بھی گر رہے ہوں گے
کہ جن دنوں میں درختوں سے پات ہیں جھڑتے
اگر تو ہم سے نگاہیں نہ پھیرتا ہمدم
تو ہم بھی عشق کسی سے نہ دوسرا کرتے
بہشت چھوڑ کے دنیا کو فوقیت دے گا
روانہ ہونا ہے جس نے چراغ کے بجھتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.