Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہاری یاد میں کچھ اس طرح تھیں نم آنکھیں

فاروق شکیل

تمہاری یاد میں کچھ اس طرح تھیں نم آنکھیں

فاروق شکیل

MORE BYفاروق شکیل

    تمہاری یاد میں کچھ اس طرح تھیں نم آنکھیں

    تمام شب نہیں کر پائے بند ہم آنکھیں

    ہے انتظار کسی کا اس اہتمام کے ساتھ

    بچھا کے رکھی ہیں ہم نے قدم قدم آنکھیں

    حسیں ہے یوں تو بلا شبہ آپ کا پیکر

    حسین تر ہے مگر آپ کی صنم آنکھیں

    دکھاؤ دل کو مگر یہ بھی رکھو پیش نظر

    سکوں تمہارا اڑا دیں گی میری نم آنکھیں

    کشش ہو اتنی کہ جی چاہے ڈوب جانے کو

    دکھائی دیتی ہیں دنیا میں ایسی کم آنکھیں

    تمہاری یاد سے آخر شکست کھا ہی گئیں

    چھلک کے توڑ گئیں ضبط کا بھرم آنکھیں

    عجیب بات ہے رہتی ہیں دن میں خشک مگر

    چھلکنے لگتی ہیں راتوں میں دم بہ دم آنکھیں

    گئی ہے جب سے ترے ساتھ روشنی ان کی

    برائے نام ہیں چہرے پہ اے صنم آنکھیں

    اداس اداس سا لگتا ہے ایک اک منظر

    شکیلؔ جب سے ہوئیں آشنائے غم آنکھیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے