تمہاری یاد مرے دل میں جب کبھی آئی
تمہاری یاد مرے دل میں جب کبھی آئی
گماں ہوا کہ اندھیرے میں روشنی آئی
جہان دل میں اسی دن سے انقلاب آیا
مزاج حسن میں جس دن سے برہمی آئی
جو تم گئے تو مجھے ظلمتوں نے گھیر لیا
نہ آفتاب ہی نکلا نہ چاندنی آئی
نہ ملتفت ہوئے تیری نظر کے مارے ہوئے
سنور سنور کے کئی بار زندگی آئی
چمن میں چار طرف ظلمتوں کے ڈیرے تھے
جلا ہمارا نشیمن تو روشنی آئی
مرے فسانۂ غم پر مری تباہی پر
وہ خوش رہیں جنہیں بے ساختہ ہنسی آئی
عجب معمہ ہے موسیٰؔ تضاد عالم عشق
زمانہ رونے لگا اور مجھے ہنسی آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.