تمہاری یاد تو لپٹی ہے پورے گھر کے منظر سے
تمہاری یاد تو لپٹی ہے پورے گھر کے منظر سے
دریچے سے زمیں سے بام سے دیوار سے در سے
مجھے تو کوچۂ محبوب کا پتھر بھی پیارا ہے
نگیں سے لعل سے الماس سے نیلم سے گوہر سے
مقدر کی شب ظلمت کبھی روشن نہیں ہوتی
دئے سے ماہ سے قندیل سے جگنو سے اختر سے
تمہاری آنکھ کی گہرائیوں کا کیا تقابل ہو
ندی سے جھیل سے دریا سے جھرنے سے سمندر سے
یزیدوں کو خبر ہے کربلا والے نہیں ڈرتے
سناں سے تیر سے تلوار سے برچھی سے خنجر سے
کریں ہم سعی جتنی بھی کہاں ممکن ہے بچ پانا
ضعیفی سے قضا سے قبر سے برزخ سے محشر سے
تمہاری دید کی تشنہ نگاہوں کو ہے کیا نسبت
سبو سے طور سے چلمن سے پیمانے سے کوثر سے
غزل کی شاعری کا وصف ہے سب سے جداگانہ
ادا سے فکر سے اسلوب سے جدت سے تیور سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.