تمہاری یاد یوں احساس تنہائی بڑھاتی ہے
تمہاری یاد یوں احساس تنہائی بڑھاتی ہے
کہ جیسے قیمتیں چیزوں کی مہنگائی بڑھاتی ہے
نظر آتی ہے دنیا خوب صورت دیکھ کر تم کو
تمہاری دید ان آنکھوں کی بینائی بڑھاتی ہے
کسی کی آنکھوں میں غرقاب ہو کر ہم نے یہ جانا
ندی کی قدر و قیمت اس کی گہرائی بڑھاتی ہے
اگر دل ہو کشادہ تو خوشی رہتی ہے چہرے پر
گھروں کی رونقیں جس طرح انگنائی بڑھاتی ہے
محبت میں اضافے سے میاں ہشیار ہی رہنا
یہ ایسی نیک نامی ہے جو رسوائی بڑھاتی ہے
قیامت ہے نہیں کچھ دیکھتا اپنے سوا کوئی
یہ دنیا کس لئے پھر بزم آرائی بڑھاتی ہے
ملاقاتوں سے کوئی بدرؔ ہے گمنام سا لیکن
مری گوشہ نشینی ہی شناسائی بڑھاتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.