تمہاری یادوں سے نیم شب کو مہک اٹھا ہے غریب خانہ
تمہاری یادوں سے نیم شب کو مہک اٹھا ہے غریب خانہ
کہ رات سوتی ہے اس کے پہلو میں جاگتا ہے غریب خانہ
وہ شخص اپنا محل بنا کر یہ عاجزی سے بتا رہا تھا
گرا کے بڑھیا کی جھونپڑی کو بنا لیا ہے غریب خانہ
محبتوں کے سفیر ناصر اب آؤ شعروں کے پیر ناصر
اداس چوکھٹ بھی منتظر ہے پکارتا ہے غریب خانہ
تمہارے قدموں سے اس کے ذرے بھی چاند بن کر چمک اٹھیں گے
کبھی تو آؤ کہ راستے میں غریب کا ہے غریب خانہ
اٹھا کے دیوار اس کے آنگن میں پیار حصوں میں بانٹ ڈالا
یہ بھائیوں کی ہی کشمکش تھی کہ رو رہا ہے غریب خانہ
کسی کی یادیں مرے تعاقب میں جابجا ہیں جناب شاہدؔ
اداسیاں تو نصیب میں ہیں قفس ہے یا ہے غریب خانہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.