Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہاری زلف کے چرچے پریشانوں میں رہتے ہیں

رادھے شیام رستوگی احقر

تمہاری زلف کے چرچے پریشانوں میں رہتے ہیں

رادھے شیام رستوگی احقر

MORE BYرادھے شیام رستوگی احقر

    تمہاری زلف کے چرچے پریشانوں میں رہتے ہیں

    مری دیوانگی کے ذکر دیوانوں میں رہتے ہیں

    نہیں پروائے ایماں کافران‌ عشق کو ہرگز

    انہیں کعبہ سے کیا مطلب جو بت خانوں میں رہتے ہیں

    تلاش اس رشک لیلیٰ کی جو رہتی ہے ہمیں ہر دم

    اسی سے قیس کے مانند وہ ویرانوں میں رہتے ہیں

    میان محفل احباب ہے وہ شمع کی صورت

    ہم اس سے لو لگائے اس کے پروانوں میں رہتے ہیں

    فلک سے بڑھ کے رتبہ ہو نہ کیوں کر قصر جاناں کا

    ملائک جس جگہ ادنیٰ سے دربانوں میں رہتے ہیں

    عجب ہے نیک صحبت کی نہ ہوتا سیر انساں میں

    مہذب بنتے ہیں حیوان جو انسانوں میں رہتے ہیں

    نہ ہو مضمون عالی کیوں بھلا اشعار احقرؔ میں

    سخن دانوں سے صحبت ہے زباں دانوں میں رہتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Naqshha-e-rang rang (Pg. 29)
    • Author : Radhe Shiyaam Ahqar
    • مطبع : Nami Press Lucknow (1953)
    • اشاعت : 1953

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے