تمہاری زلف کے چرچے پریشانوں میں رہتے ہیں
تمہاری زلف کے چرچے پریشانوں میں رہتے ہیں
رادھے شیام رستوگی احقر
MORE BYرادھے شیام رستوگی احقر
تمہاری زلف کے چرچے پریشانوں میں رہتے ہیں
مری دیوانگی کے ذکر دیوانوں میں رہتے ہیں
نہیں پروائے ایماں کافران عشق کو ہرگز
انہیں کعبہ سے کیا مطلب جو بت خانوں میں رہتے ہیں
تلاش اس رشک لیلیٰ کی جو رہتی ہے ہمیں ہر دم
اسی سے قیس کے مانند وہ ویرانوں میں رہتے ہیں
میان محفل احباب ہے وہ شمع کی صورت
ہم اس سے لو لگائے اس کے پروانوں میں رہتے ہیں
فلک سے بڑھ کے رتبہ ہو نہ کیوں کر قصر جاناں کا
ملائک جس جگہ ادنیٰ سے دربانوں میں رہتے ہیں
عجب ہے نیک صحبت کی نہ ہوتا سیر انساں میں
مہذب بنتے ہیں حیوان جو انسانوں میں رہتے ہیں
نہ ہو مضمون عالی کیوں بھلا اشعار احقرؔ میں
سخن دانوں سے صحبت ہے زباں دانوں میں رہتے ہیں
- کتاب : Naqshha-e-rang rang (Pg. 29)
- Author : Radhe Shiyaam Ahqar
- مطبع : Nami Press Lucknow (1953)
- اشاعت : 1953
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.