تمہیں بس یہ بتانا چاہتا ہوں
تمہیں بس یہ بتانا چاہتا ہوں
میں تم سے کیا چھپانا چاہتا ہوں
کبھی مجھ سے بھی کوئی جھوٹ بولو
میں ہاں میں ہاں ملانا چاہتا ہوں
یہ جو کھڑکی ہے نقشے میں تمہارے
یہاں میں در بنانا چاہتا ہوں
اداکاری بہت دکھ دے رہی ہے
میں سچ مچ مسکرانا چاہتا ہوں
پروں میں تیر ہے پنجوں میں تنکے
میں یہ چڑیا اڑانا چاہتا ہوں
لئے بیٹھا ہوں گھنگھرو پھول موتی
ترا ہنسنا بنانا چاہتا ہوں
امیری عشق کی تم کو مبارک
میں بس کھانا کمانا چاہتا ہوں
میں سارے شہر کی بیساکھیوں کو
ترے در پر نچانا چاہتا ہوں
- کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 53)
- Author : فہمی بدایونی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.