Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہیں بس یہ بتانا چاہتا ہوں

فہمی بدایونی

تمہیں بس یہ بتانا چاہتا ہوں

فہمی بدایونی

MORE BYفہمی بدایونی

    تمہیں بس یہ بتانا چاہتا ہوں

    میں تم سے کیا چھپانا چاہتا ہوں

    کبھی مجھ سے بھی کوئی جھوٹ بولو

    میں ہاں میں ہاں ملانا چاہتا ہوں

    یہ جو کھڑکی ہے نقشے میں تمہارے

    یہاں میں در بنانا چاہتا ہوں

    اداکاری بہت دکھ دے رہی ہے

    میں سچ مچ مسکرانا چاہتا ہوں

    پروں میں تیر ہے پنجوں میں تنکے

    میں یہ چڑیا اڑانا چاہتا ہوں

    لئے بیٹھا ہوں گھنگھرو پھول موتی

    ترا ہنسنا بنانا چاہتا ہوں

    امیری عشق کی تم کو مبارک

    میں بس کھانا کمانا چاہتا ہوں

    میں سارے شہر کی بیساکھیوں کو

    ترے در پر نچانا چاہتا ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 53)
    • Author : فہمی بدایونی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے