تمہیں جتنی میسر ہوں اسی پر اکتفا کر لو
تمہیں جتنی میسر ہوں اسی پر اکتفا کر لو
وگرنہ چھوڑ جانے کا گوارا فیصلہ کر لو
یہ آنکھیں ہیں یہ آنسو ہیں یہ چہرا ہے یہ مسکانیں
انہیں بیگانہ کر لو چاہے ان کو آشنا کر لو
جہاں تک بھی مرے ہم راہ چل سکتے ہو چل دیکھو
محبت کے لئے ہموار کوئی راستہ کر لو
ابھی دن ڈھل رہا ہے روشنی آنکھوں میں باقی ہے
ہمارے سامنے اپنا سراپا رونما کر لو
یہ موسم پھر نہ آئیں گے تو زردی مستقل ہوگی
بہاروں سے لپٹ کر زندگانی کو ہرا کر لو
کوئی اپنے لئے شاید زیادہ جی نہیں سکتا
کسی کا آخری پیغام ہے یہ رابطہ کر لو
تعلق کی بحالی شازیہ اکبرؔ نہیں ممکن
چلو اتنا کرو رنگ تمنا کو نیا کر لو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.