Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہیں جتنی میسر ہوں اسی پر اکتفا کر لو

شاذیہ اکبر

تمہیں جتنی میسر ہوں اسی پر اکتفا کر لو

شاذیہ اکبر

MORE BYشاذیہ اکبر

    تمہیں جتنی میسر ہوں اسی پر اکتفا کر لو

    وگرنہ چھوڑ جانے کا گوارا فیصلہ کر لو

    یہ آنکھیں ہیں یہ آنسو ہیں یہ چہرا ہے یہ مسکانیں

    انہیں بیگانہ کر لو چاہے ان کو آشنا کر لو

    جہاں تک بھی مرے ہم راہ چل سکتے ہو چل دیکھو

    محبت کے لئے ہموار کوئی راستہ کر لو

    ابھی دن ڈھل رہا ہے روشنی آنکھوں میں باقی ہے

    ہمارے سامنے اپنا سراپا رونما کر لو

    یہ موسم پھر نہ آئیں گے تو زردی مستقل ہوگی

    بہاروں سے لپٹ کر زندگانی کو ہرا کر لو

    کوئی اپنے لئے شاید زیادہ جی نہیں سکتا

    کسی کا آخری پیغام ہے یہ رابطہ کر لو

    تعلق کی بحالی شازیہ اکبرؔ نہیں ممکن

    چلو اتنا کرو رنگ تمنا کو نیا کر لو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے