تمہیں خیال ذات ہے شعور ذات ہی نہیں
تمہیں خیال ذات ہے شعور ذات ہی نہیں
خطا معاف یہ تمہارے بس کی بات ہی نہیں
غزل فضا بھی ڈھونڈتی ہے اپنے خاص رنگ کی
ہمارا مسئلہ فقط قلم دوات ہی نہیں
ہماری ساعتوں کے حصہ دار اور لوگ ہیں
ہمارے سامنے فقط ہماری ذات ہی نہیں
ورق ورق پہ ڈائری میں آنسوؤں کا نم بھی ہے
یہ صرف بارشوں سے بھیگے کاغذات ہی نہیں
کہانیوں کا روپ دے کے ہم جنہیں سنا سکیں
ہماری زندگی میں ایسے واقعات ہی نہیں
کسی کا نام آ گیا تھا یوں ہی درمیان میں
اب اس کا ذکر کیا کریں جب ایسی بات ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.