Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہیں پانے کی خاطر میں سمندر پار آئی تھی

کنول ملک

تمہیں پانے کی خاطر میں سمندر پار آئی تھی

کنول ملک

MORE BYکنول ملک

    تمہیں پانے کی خاطر میں سمندر پار آئی تھی

    کہ جو کچھ پاس تھا میرے وہ سب کچھ وار آئی تھی

    زمانہ بھی غضب کی چال میرے ساتھ چلتا تھا

    عجب جیون کی بازی تھی میں خود کو ہار آئی تھی

    وہاں پر کم سے کم تیری زیارت ہو ہی جاتی تھی

    میں تیرا شہر یوں ہی چھوڑ کر بے کار آئی تھی

    پڑے ہیں آبلے پاؤں میں رستے ہیں کٹھن کتنے

    تو کیا اس دشت فرقت میں میں چننے خار آئی تھی

    نہیں کوئی ضرورت اب مری نیندوں سے کہہ دینا

    کسی کے خواب کی خاطر میں آنکھیں وار آئی تھی

    چرا کر لے گیا مجھ کو یوں ہی وہ بے دھیانی میں

    مجھے ملنے وہ آیا تھا میں جب اس بار آئی تھی

    مجھے کب ہوش تھا دیکھوں اٹھائیں انگلیاں کس نے

    میں تیری جستجو میں جب سر بازار آئی تھی

    محبت سے کسی نے تھام کر گلدان میں رکھا

    کنولؔ کو ساتھ لے کر پانیوں کی دھار آئی تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے