تمہیں نہیں ہو کہ جس کے حصے اپار دکھ ہیں
تمہیں نہیں ہو کہ جس کے حصے اپار دکھ ہیں
ہماری آنکھیں بھی بولتی ہیں کہ یار دکھ ہیں
سمجھ رہا ہے تو جس کو اپنی خوشی کی گٹھری
نہیں ہیں اس میں خوشی اسے تو اتار دکھ ہیں
اگر تمہیں لگ رہا ہے یہ دکھ بس اوپری ہیں
یہ ہاتھ دیکھو قطار اندر قطار دکھ ہیں
کچھ ایک ہی بس بچے ہیں جن کو ہے تجھ سے امید
ہمیں تو آ کر سنبھال پروردگار دکھ ہیں
انہیں چھپائیں کہ ان پہ لکھیں کہ ان کو روئیں
دو چار ہوتے تو بھی سہی تھا ہزار دکھ ہیں
یہ جس طرح سے ہوا میں شامل ہے آکسیجن
اسی طرح سے ہر اک خوشی میں شمار دکھ ہیں
میں اپنے جیسوں کو ڈھونڈنے میں لگا ہوا ہوں
تجھے بھی دکھ ہیں تو ساتھ آ کر پکار دکھ ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.