تمہیں پھیر لو گے جو ہم سے نگاہیں
تمہیں پھیر لو گے جو ہم سے نگاہیں
ملیں گی کہاں غم زدوں کو پناہیں
بشر ناپتا ہے ستاروں کی راہیں
اسے لے نہ ڈوبیں یہ پرواز گاہیں
تلاطم سے کب ڈوبتے ہیں سفینے
اگر ڈوبتے دل ڈبونا نہ چاہیں
ٹھہرتی ہیں گل پر نہ شمس و قمر پر
نہ جانے کسے ڈھونڈھتی ہیں نگاہیں
انہیں مل گیا نام دیر و حرم کا
جو انسانیت کی ہیں قربان گاہیں
نہیں کوئی امید ہم کو وفا کی
جفا ہی سہی آپ کچھ تو نباہیں
جنوں ہی یہاں کام آئے تو آئے
بہت پر خطر ہیں محبت کی راہیں
مری کائنات محبت ہے صابرؔ
یہی چند آنسو یہی چند آہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.