Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تربت پہ وہ جو آئے تو عالم نیا ہوا

صفدر مرزا پوری

تربت پہ وہ جو آئے تو عالم نیا ہوا

صفدر مرزا پوری

MORE BYصفدر مرزا پوری

    تربت پہ وہ جو آئے تو عالم نیا ہوا

    پھولوں میں جان پڑ گئی سبزہ ہرا ہوا

    دیکھا گیا نہ اشکوں کا دریا بڑھا ہوا

    پانی برس رہا تھا کہ قاصد ہوا ہوا

    شامت ہے کس کی کون یہ پوچھے کہ کیا ہوا

    صفدرؔ کو جا رہا ہے کوئی کوستا ہوا

    آئے نکالنے وہ مرے دل کی حسرتیں

    آئے اجاڑنے کو مرا گھر بسا ہوا

    سنتا ہوں بے نقاب وہ آج آئے بام پر

    کیا جانے حشر دیکھنے والوں کا کیا ہوا

    کیا کیا بتاؤں بگڑے ہوئے تیوروں میں ہے

    غصے میں بھی ہے پیار کا نقشہ کھچا ہوا

    ہے اور رنگ و بو گل عارض سے آپ کے

    دو پھولوں سے ہے گلشن عالم بسا ہوا

    واعظ کو کیا ہوا ہے کہ توبہ کے بعد بھی

    بیٹھا ہے خم کی طرح جو ہم سے بھرا ہوا

    آ آ کے جا چکے کئی موسم بہار کے

    اب تک اسیر دام نہ کوئی رہا ہوا

    حصہ میں آ گیا وہی سیماب و برق کے

    جو اضطراب تھا مرے دل سے بچا ہوا

    پوچھا کسی نے حال جو صفدرؔ کا یوں کہا

    زندہ تھا رات صبح کو کیا جانے کیا ہوا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے