Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو ابھی تک بھی مجھے خود سے جدا جانتا ہے

حسرت خان خٹک

تو ابھی تک بھی مجھے خود سے جدا جانتا ہے

حسرت خان خٹک

MORE BYحسرت خان خٹک

    تو ابھی تک بھی مجھے خود سے جدا جانتا ہے

    میں کبھی سوچ نہیں سکتا خدا جانتا ہے

    مجھ سے بیعت کا تقاضا نہ توقع رکھنا

    میرا سر نیزے پہ سجنے کو جزا جانتا ہے

    دوست ہے وہ تو سمجھ جائے گا حاجت تیری

    دوست چہرے سے ترے من کی صدا جانتا ہے

    جانتا ہے کہ مجھے عشق ہے صحراؤں سے

    وہ محبت میں پہاڑوں کی انا جانتا ہے

    اس سے بڑھ کر بھی بھلا اور وفا کیا ہوگی

    مجھ سے بڑھ کر وہ ہر اک رسم وفا جانتا ہے

    کس قدر دان کیا اس نے مجھے آب حیات

    یہ تو میں جانتا یا میرا خدا جانتا ہے

    زلف کھولے تو قیامت وہیں برپا کر دے

    آنکھوں آنکھوں میں وہ طوفان اٹھا جانتا ہے

    صبح کی پہلی اذانوں سے بھی پہلے اٹھ کر

    روز اک راز وہ فطرت سے نیا جانتا ہے

    رخ دوراں پہ پڑے پردے ہٹا دو یارو

    جان جائیں گے جو کہتے ہیں کہ کیا جانتا ہے

    وہ جو ہر وقت کہے جاتا ہے میں جانتا ہوں

    وہ نہیں جانتا سورج کو دیا جانتا ہے

    حسن پر نور سخن ساز وہ آزاد منش

    اس کا برتاؤ مگر شرم و حیا جانتا ہے

    میں نہیں جانتا کچھ بھی میں یہی جانتا ہوں

    اور کیا جاننا یہ جان کے کیا جانتا ہے

    وہ نمو خیز بہاروں میں پلا سرخ گلاب

    وہ مری آنکھ کی سرخی کو ہرا جانتا ہے

    میرے مالک مرا دامن نہیں رکھنا خالی

    مرا بیٹا مجھے ہر طور بھرا جانتا ہے

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے