Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو اگر آتا نہیں اپنے خیالوں کو بھی روک

عیش شجاع آبادی

تو اگر آتا نہیں اپنے خیالوں کو بھی روک

عیش شجاع آبادی

MORE BYعیش شجاع آبادی

    تو اگر آتا نہیں اپنے خیالوں کو بھی روک

    بس چکے ہیں جو تصور میں جمالوں کو بھی روک

    یاد آتے بیتے لمحوں خوش خصالوں کی بھی روک

    رات کی تنہائیوں میں آہوں نالوں کو بھی روک

    رقص فرمانے لگا ہے بپھرے سانپوں کا ہجوم

    سرخ چہرے پہ مچلتے کالے بالوں کو بھی روک

    پہلے بھی چشماب کی جھیلوں میں اک سیلاب ہے

    آسماں پر مد بھرے برفاب گالوں کو بھی روک

    اشتیاق دید میں فانی ہے صحراؤں کی ریت

    رہ نوردی میں ابھرتے غم کے چھالوں کو بھی روک

    پھر بنائیں گے تجھے اغیار کا دریوزہ گر

    ان ریا خو خوش نظر مسحور چالوں کو بھی روک

    زندگی کے راستوں پر کرتے پھرتے ہیں شکار

    نرگسی آنکھوں کے متوالے غزالوں کو بھی روک

    سرکشی میں جرم و استبداد میں مشغول ہیں

    دندناتے منچلوں کو ان رزالوں کو بھی روک

    جو اڑاتے ہیں تمسخر دین کے آئین پر

    آبروئے دین کی خاطر جیالوں کو بھی روک

    اک نظر کا عمر بھر نہ دے سکے ہرگز جواب

    امتحان عشق میں الجھے سوالوں کو بھی روک

    عینؔ کرتا ہے پرستش ذات میں مستور تو

    پتھروں کی بت پرستی کرنے والوں کو بھی روک

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے