تو اگر دیکھے سادگی میری
تو اگر دیکھے سادگی میری
پھر طبیعت ہے شاعری میری
درد و غم میں وفا ملائی گئی
اور تخلیق کی گئی میری
مجھ کو اتنا بتاؤ سچ سچ تم
یاد آتی نہیں کبھی میری
ہر اندھیرا مٹا سکوں میں یہاں
دور تک جائے روشنی میری
اب بھی تجھ سے وفا نبھاؤں گی
اب بھی باقی ہے زندگی میری
کتنے دن سے ترا گزر نہ ہوا
کتنی ویراں ہوئی گلی میری
میں بھی شب میں فلک پہ ہوتی ہوں
کون دیکھے گا چاندنی میری
تیری سانسوں کی خوشبوؤں میں ہوں
تجھ کو ظاہر نہ ہو کمی میری
پھر اننیاؔ تجھے وہ یاد آیا
کہہ رہی آنکھوں کی نمی میری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.