تو اگر پھول ہے خوش رنگ فضا ہوں میں بھی
تو اگر پھول ہے خوش رنگ فضا ہوں میں بھی
تو جو گلشن ہے تو پھر موج صبا ہوں میں بھی
یہ الگ بات کہ اب اس کی ضرورت نہ رہی
تو نے مانگی تھی خدا سے وہ دعا ہوں میں بھی
نبض ہستی کی بھی رفتار کو پہچان ذرا
دل دھڑکنے کی ترے کوئی صدا ہوں میں بھی
آج بھی اپنے کف دست پہ تو غور سے دیکھ
پھیکا پھیکا ہی سہی رنگ حنا ہوں میں بھی
جس کے اصرار پہ پھینکی تھی تکلف کی نقاب
خلوت شوق کی تیری وہ خطا ہوں میں بھی
کوئی منزل تو نہیں راہیں مگر ہیں شاہد
خود کو پانے کے لئے کتنا چلا ہوں میں بھی
کشور حسن کا ہے ناز اگر وہ اے ندیمؔ
مجھ کو ہے فخر کہ تقدیس وفا ہوں میں بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.