تو انگ انگ میں خوشبو سی بن گیا ہوگا
تو انگ انگ میں خوشبو سی بن گیا ہوگا
میں سوچتا ہوں کہ تجھ سے گریز کیا ہوگا
تمام رات مرے دل سے آنچ آتی رہی
کہیں قریب کوئی شہر جل رہا ہوگا
تو میرے ساتھ بھی رہ کر مرے قریب نہ تھا
اب اس سے اور فزوں فاصلہ بھی کیا ہوگا
مجھے خود اپنی وفا پر بھی اعتماد نہیں
کبھی تو تو بھی مری طرح سوچتا ہوگا
کبھی تو سنگ ملامت کہیں سے آئے گا
کوئی تو شہر میں اپنا بھی آشنا ہوگا
ذرا سی بات پہ کیا دوستوں کے منہ آئیں
غریب دل تھا مروت میں جل بجھا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.