Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو اپنے ہونے کا ہر اک نشاں سنبھال کے مل

فرحت عباس شاہ

تو اپنے ہونے کا ہر اک نشاں سنبھال کے مل

فرحت عباس شاہ

MORE BYفرحت عباس شاہ

    تو اپنے ہونے کا ہر اک نشاں سنبھال کے مل

    یقیں سنبھال کے مل اور گماں سنبھال کے مل

    ہم اپنے بارے کبھی مشتعل نہیں ہوتے

    فقیر لوگ ہیں ہم سے زباں سنبھال کے مل

    وجود واہمہ ویرانیوں میں گھومتا ہے

    یہ بے کراں ہے تو پھر بے کراں سنبھال کے مل

    یہ مرحلے ہیں عجب اس لیے سمندر سے

    ہوا کو تھام کے مل بادباں سنبھال کے مل

    اگرچہ دوست ہیں سارے ہی آس پاس مگر

    اصول یہ ہے کہ تیر و کماں سنبھال کے مل

    تو کیسی غیر یقینی فضا میں ملتا ہے

    کوئی تو لمحہ کبھی درمیاں سنبھال کے مل

    پھر اس کے بعد تو شاید رہے رہے نہ رہے

    تمام عمر کا سود و زیاں سنبھال کے مل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے