تو اور سچا پیار کرے گا چل جھوٹھے
تو اور سچا پیار کرے گا چل جھوٹھے
ڈوب کے دریا پار کرے گا چل جھوٹھے
سپنے میرے قیس و رانجھا والے ہیں
کہتا ہے ساکار کرے گا چل جھوٹھے
آنکھیں جھوٹ کا سودا کرتی پھرتی ہیں
سچ کا کاروبار کرے گا چل جھوٹھے
جسم سے آگے عشق دکھائی دیتا ہے
روح کا تو دیدار کرے گا چل جھوٹھے
اس کی آنکھیں اس کا چہرہ اس کے لب
سب سے تو انکار کرے گا چل جھوٹھے
جس گلشن کے کانٹے تک مرجھائے ہیں
اس کو کیا گلزار کرے گا چل جھوٹھے
ہر اک بازی اک رانی کا وعدہ ہے
جیت کو اپنی ہار کرے گا چل جھوٹھے
کشتی بہکی ساحل کے طوفانوں سے
باہوں کو پتوار کرے گا چل جھوٹھے
الفت الجھن آنسو نالے دشواری
جینا تو دشوار کرے گا چل جھوٹھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.