تو بے وفا ہی سہی تجھ سے پیار آج بھی ہے
تو بے وفا ہی سہی تجھ سے پیار آج بھی ہے
ترے لیے یہ دل و جاں نثار آج بھی ہے
میں جانتا ہوں نہ آئے گا تو پلٹ کے کبھی
مگر مجھے تو ترا انتظار آج بھی ہے
تو لاکھ غیر سہی آج کل تو تھا میرا
دل و جگر پہ ترا اختیار آج بھی ہے
ترے بغیر بھی دنیا بہت حسیں ہے مگر
ترے فراق میں دل بے قرار آج بھی ہے
خوشی ہے مجھ کو تجھے مل گئی تری منزل
خوشی سے آنکھ مری اشک بار آج بھی ہے
نہ بھر سکے گا کبھی اس کو وقت کا مرہم
ترے کرم سے مرا دل فگار آج بھی ہے
میں تیرے باغ کا برگ خزاں رسیدہ ہوں
تو وہ کلی ہے کہ جس پر بہار آج بھی ہے
بچھڑ کے تجھ سے جیے جا رہا ہے کیوں عارفؔ
جگر میں یہ خلش نوک خار آج بھی ہے
- کتاب : Kuchh Nazmen Kuchh Ghazalen (Pg. 163)
- Author : Arif Hasan Khan
- مطبع : Arif Hasan Khan (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.