تو بھی دریا ہے جنوں خیز گزر بھی
تو بھی دریا ہے جنوں خیز گزر بھی
وادئ سنگ کے سینے میں اتر بھی
قید کر لیں چلو سورج کی شعاعیں
ہاتھ آ جائیں گے خوش رنگ ثمر بھی
اک ترا خواب ہی آنکھوں میں نہیں ہے
جگمگاتے ہیں کئی اور سفر بھی
وہ جزیرہ ہوں جہاں دھوپ نہیں ہے
کوئی سورج کی کرن پھینک ادھر بھی
ذہن تو پہلے ہی مفلوج تھا اپنا
دھند میں لپٹی رہی برق نظر بھی
نیل گوں آگ سے تشکیل ہوئی ہے
اپنے سائے سے لرزتا ہے بشر بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.