Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو بھی راہی میں بھی راہی دونوں چلنے والے ہیں

شمیم صابری

تو بھی راہی میں بھی راہی دونوں چلنے والے ہیں

شمیم صابری

MORE BYشمیم صابری

    تو بھی راہی میں بھی راہی دونوں چلنے والے ہیں

    تیرے پاؤں کے نیچے مخمل میرے پاؤں میں چھالے ہیں

    لے ڈوبے گی ہم دونوں کو یہ بے چینی بیتابی

    روکو اپنے آپ کو روکو ہم اپنے کو سنبھالے ہیں

    روپ اس کا چندن سا مہکے بولے تو سنگیت لگے

    اس کی کیا پوچھو ہو لوگو ہم جس کے متوالے ہیں

    میرا اس کا پیار کا ناطہ ٹوٹا اور نہ ٹوٹے گا

    اور ہیں جتنے رشتے ناطے سب مکڑی کے جالے ہیں

    طے کرتے ہیں اپنی منزل بانہوں میں بانہیں ڈالے

    بادل کے پریوار میں یوں تو کچھ گورے کچھ کالے ہیں

    سچی باتیں کون کہے گا کس میں اتنی جرأت ہے

    سب کے پاس زباں ہے لیکن سب کے لب پر تالے ہیں

    میں تو شمیمؔ اک پنچھی تھا آزاد فضا میں اڑ بھی چکا

    لوگ نہ جانے کس چکر میں اب بھی گھیرا ڈالے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے