تو چاند ہے تو چاند نگر مجھ سے چھین لے
تو چاند ہے تو چاند نگر مجھ سے چھین لے
میں کیا کروں گا خاک بسر مجھ سے چھین لے
اب تیری بے رخی کا بھی آتا ہے یوں خیال
جیسے کوئی متاع دگر مجھ سے چھین لے
تو خود ہی اپنی طرز ستم پر نگاہ رکھ
میں کیا کہوں یہ درد جگر مجھ سے چھین لے
ڈستے رہیں گے ذہن کو کب تک مشاہدات
یا رب یہ امتیاز نظر مجھ سے چھین لے
پہچانتی نہیں ہے اسے جب کسی کی آنکھ
بیکار ہے نشان ہنر مجھ سے چھین لے
روئے سحر تو خیر مجھے کیا دکھائے گا
تو آرزوئے دید سحر مجھ سے چھین لے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.