تو دیکھ اسے سب جا آنکھوں کے اٹھا پردے
تو دیکھ اسے سب جا آنکھوں کے اٹھا پردے
مانند سویدا کے دل بیچ اسے گھر دے
عالم کے مرقع میں تصویر اسی کی ہے
سب حسن یہاں یارو اس حسن کے ہیں گردے
صیاد کا شرمندہ ہوں بے پر و بالی سے
اڑ کر ابھی جا پہنچوں جو مجھ کو خدا پر دے
ساقی تجھے کم ظرفی مستوں سے نہیں لازم
ترسا نہ مجھے کافر ساغر کے تئیں بھر دے
بزم دل مشتاقاں جوں شام غریباں ہے
یک جلوہ میں تو روشن آ شمع صفت کر دے
ہم عرض کیا اس کی خدمت میں کہ اے صاحب
اتنے ترے بندوں میں ایک ہم بھی ہیں نو وردے
دولت سے تری سب کچھ ہم پاس مہیا ہے
لب خشک و جگر بریاں چشم تر و دل سر دے
حاتمؔ وہ لگا کہنے غصے سے کہ چل جھوٹھے
بندا میں اسے جانوں جو پہلے قدم سر دے
ہشیار کروں حاتمؔ مستوں کو نگاہوں میں
قطرہ مئے وحدت سے جو ساقیٔ کوثر دے
- کتاب : Diwan-e-Zadah (Pg. 363)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.