تو ایک وہم ہے اس کے سوا نہیں کچھ بھی
تو ایک وہم ہے اس کے سوا نہیں کچھ بھی
سو میرے دل کے لیے آسرا نہیں کچھ بھی
یہ دھوپ ڈھلتی ہوئی عمر کی منڈیروں سے
یہ جسم بجھتے ہوئے اور صلہ نہیں کچھ بھی
وہ نیند اور کسی نام سے ہوئی منسوب
مگر وہ خواب کہ تیرے سوا نہیں کچھ بھی
میں زرد پھول ہوں میں اک چراغ لو کے بغیر
میرے لئے کوئی بارش ہوا نہیں کچھ بھی
تو میرے واسطے سب کچھ ہے یعنی سب کچھ ہے
ترے لئے میں نہیں کچھ تو جا نہیں کچھ بھی
تو کیا میں تجھ کو کبھی یاد بھی نہیں آتا
تو کیا تو میرے لئے سوچتا نہیں کچھ بھی
یہ کیسا موڑ ہے یہ کیسی رائیگانی ہے
کوئی دعا کوئی حرف دعا نہیں کچھ بھی
یہ لوگ آپ خدا بن گئے ہیں ان کے لئے
ہجوم خلق خدا کیا خدا نہیں کچھ بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.