تو گفتگو کے شوق میں مجھ کو نڈھال کر
تو گفتگو کے شوق میں مجھ کو نڈھال کر
میں کچھ نہ کہہ سکوں مجھے اتنے سوال کر
دریا سموئے بیٹھا تھا آنکھوں کے دشت میں
جب جب کہا گیا مجھے کوئی کمال کر
ہارے ہوئے ہے شخص کو ہیڈ اور ٹیل کیا
کس کو دکھا رہا ہے تو سکہ اچھال کر
جوڑا کھلا ہے اس کا قیامت ہے اس پہ یہ
انگڑائی لے رہی ہے وہ بانہیں نکال کر
وافر جو مل گیا تھا سو تو نے کیا ہے خرچ
رکھا نہیں گیا کہیں مجھ کو سنبھال کر
مجھ کو مقیمؔ رہنے دو پیچھے ہی اب مرے
چلتا نہیں ہوں آگے میں کچھ دیکھ بھال کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.