تو ہم سے مل تو تجھ کو حال دل اپنا سنا ڈالیں
تو ہم سے مل تو تجھ کو حال دل اپنا سنا ڈالیں
کہے تو جام میں خون جگر اپنا ملا ڈالیں
ترس کھا مجھ پہ اور وقت جنوں یوں نہ رلا مجھ کو
وگرنہ آنسوؤں سے اپنے تیرا غم جلا ڈالیں
حواسوں میں ہمارے اس کو اب تو زندہ رہنے دے
کہیں ایسا نہ ہو ہر لمحہ خوشیاں ہم بھلا ڈالیں
بدلنے کے لئے کیوں رنگ تجھ کو اتنی عجلت ہے
ہمیں ڈر ہے نشان مثل تیری ہم مٹا ڈالیں
جگا رکھا ہے نیندوں کو ہماری جانے برسوں سے
تو ہو سکتا ہے خوابوں کو ہی تیرے ہم سلا ڈالیں
سمیٹا ہے تجھے خود میں ہمیشہ پھولوں کی مانند
کہیں ایسا نہ ہو زخموں کو تیرے ہم کھلا ڈالیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.