Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو ہی نہیں گردش میں مورکھ گردش میں سنسار بھی ہے

خورشید خاور امروہوی

تو ہی نہیں گردش میں مورکھ گردش میں سنسار بھی ہے

خورشید خاور امروہوی

MORE BYخورشید خاور امروہوی

    تو ہی نہیں گردش میں مورکھ گردش میں سنسار بھی ہے

    روگوں سے بھرپور ہے دنیا روگوں کی بھر مار بھی ہے

    ماہ وشوں کی الفت میں کچھ جیت بھی ہے کچھ ہار بھی ہے

    دل کی باتیں دل ہی جانے دل کو ہی آزار بھی ہے

    مشق ستم کیجے دل بھر کر حاضر ہوں ہر طرح سے میں

    چاہے جس سے گھائل کیجے ابرو بھی تلوار بھی ہے

    عشق حقیقی میں مرنا تو عین سعادت ہے بے شک

    کشتئ دل ڈوبے یا ابھرے ساحل بھی منجدھار بھی ہے

    حسن طلب ہے اپنا اپنا چاہے جسے اپنا لیجے

    گلشن ہستی میں سب کچھ ہے پھول بھی ہے اور خار بھی ہے

    یہ دنیا آنی جانی ہے پیارے کون ہے کس کا میت

    سب کو تو اپنا سمجھا ہے کوئی ترا غم خوار بھی ہے

    جائز ہے مذہب میں اس کے فکر سخن کے ساتھ میں وعظ

    خاورؔ کی بابت مت پوچھو زاہد بھی فنکار بھی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے