تو اک دعا ہے تری جستجو ضروری ہے
کوئی جواز نہیں پھر بھی تو ضروری ہے
ہاں کشمکش سے ہیں آزاد میرے سب احساس
یہی ہے سچ کہ تری آرزو ضروری ہے
کچھ ایسے فرض ہیں جن کی قضا نہیں ہوتی
مرے لئے تو وہ نیکی ہے جو ضروری ہے
میں سارے لفظوں کو ہر زاویے سے سوچا کروں
خیال میں ہی سہی گفتگو ضروری ہے
ہے تیرے ہونے سے احساس میرے ہونے کا
یہ دل کی ضد ہے کہ تو روبرو ضروری ہے
تو میری تیرہ شبی میں ہے روشنی کی طرح
تو ایک جا ہی نہیں کو بہ کو ضروری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.