تو اس طرح سے نہ کر لال لال آنکھوں کو
تو اس طرح سے نہ کر لال لال آنکھوں کو
جو بات کرنی ہو آنکھوں میں ڈال آنکھوں کو
حساب دینا پڑے گا انہیں بھی محشر میں
ابھی تو چھوٹ ملی ہے غزال آنکھوں کو
یہی دعا ہے انہیں یوں رکھے خدا محفوظ
بری نظر نہ لگے بے مثال آنکھوں کو
پھر اس کے بعد اسے ہوش ہی نہیں رہتا
جو دیکھ لیتا ہے ایسی وبال آنکھوں کو
کوئی جواب مجھے پھر نہیں ملا اس کا
بنا کے لایا سراسر سوال آنکھوں کو
بس ایک نسخہ بتاتا ہوں کامیابی کا
کہ چوم لینا انہیں نیک فال آنکھوں کو
اب ایسے دور میں بینائی بھی اذیت ہے
میں چاہتا ہوں کہ پھینکوں نکال آنکھوں کو
پھر ایک بار اسے دیکھنے کی چاہت ہے
مگر دوبارہ کہاں ہے مجال آنکھوں کو
کسی بھی طرح سے ممکن کہاں ہے یہ عشرتؔ
کہ اشک سوٹ کریں خوش خصال آنکھوں کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.