تو جانتا نہیں کہ وہ وقت زوال تھا
تو جانتا نہیں کہ وہ وقت زوال تھا
آنکھوں کا رنگ کرب سے جس وقت لال تھا
دنیا کے سب حسین یہی سوچتے رہے
کس کی نظر کا نور تھا کس کا جمال تھا
مجھ سے بچھڑ کے حوصلے اس کے بھی پست تھے
یہ کار گاہ عشق میں پہلا ملال تھا
دیکھا تجھے تو نور کی کرنیں امڈ پڑیں
اس دشت میں ازل سے چراغوں کا کال تھا
مصروفیت میں بیٹوں سے برسی نہ ہو سکی
گزرے ابھی تو باپ کو پہلا ہی سال تھا
اس فاقہ کش کو فقر کی تعلیم دیجئے
چہرے پہ جس کے رعب نہ جاہ و جلال تھا
میں نے کسی کا ہجر کمایا تھا رات دن
اب خرچ کر رہا ہوں جو رزق حلال تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.