Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو جانتا نہیں کہ وہ وقت زوال تھا

محمد مستحسن جامی

تو جانتا نہیں کہ وہ وقت زوال تھا

محمد مستحسن جامی

MORE BYمحمد مستحسن جامی

    تو جانتا نہیں کہ وہ وقت زوال تھا

    آنکھوں کا رنگ کرب سے جس وقت لال تھا

    دنیا کے سب حسین یہی سوچتے رہے

    کس کی نظر کا نور تھا کس کا جمال تھا

    مجھ سے بچھڑ کے حوصلے اس کے بھی پست تھے

    یہ کار گاہ عشق میں پہلا ملال تھا

    دیکھا تجھے تو نور کی کرنیں امڈ پڑیں

    اس دشت میں ازل سے چراغوں کا کال تھا

    مصروفیت میں بیٹوں سے برسی نہ ہو سکی

    گزرے ابھی تو باپ کو پہلا ہی سال تھا

    اس فاقہ کش کو فقر کی تعلیم دیجئے

    چہرے پہ جس کے رعب نہ جاہ و جلال تھا

    میں نے کسی کا ہجر کمایا تھا رات دن

    اب خرچ کر رہا ہوں جو رزق حلال تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے