Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو جنہیں کہتا ہے آئینۂ صحرائی دکھا

اہتمام صادق

تو جنہیں کہتا ہے آئینۂ صحرائی دکھا

اہتمام صادق

MORE BYاہتمام صادق

    تو جنہیں کہتا ہے آئینۂ صحرائی دکھا

    میں کہیں ہوں کہ نہیں لا مجھے بینائی دکھا

    سانس رک جائے مری اتنی بھی تاخیر نہ کر

    اپنے بیمار پہ کچھ اپنی مسیحائی دکھا

    ناصحا دل پہ نہ گزری ہو تو باتیں نہ بنا

    جب کوئی چھوڑ کے جائے تو شکیبائی دکھا

    سوچ لو گھر سے نکلتے ہوئے اب کے عاشق

    پوچھتے پہلے ہیں آنچل میں تو کیا لائی دکھا

    جاننے والے نظر آئے ہزاروں لیکن

    اس بھرے شہر میں کوئی نہ شناسائی دکھا

    یوں ہی تو ہوتا نہیں عشق صحیفوں کا نزول

    پہلے غم جھیل یا پھر چشم تمنائی دکھا

    صرف دعووں سے کوئی بات نہیں بن سکتی

    لا کے صادقؔ سا کوئی اک سر سودائی دکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے